مجھ سے کہتی ہے تیرے ساتھ رہونگی بہت پیار کرتی ہے مجھ سے اداسی میری
کون خریدے گا ہیروں کے
کون خریدے گا ہیروں کے دام تیرے آنسو وہ جو درد کا تاجر تھا شہر چھوڑ گیا
یاد
اتنی اُمید مجھے بھی نہیں تھی ،🥺🥺 جتنے وہ یاد آنے لگے ہیں!
یوں وفاؤ ں کے سلسلے مسلسل نہ رکھ کسی سے
یوں وفاؤ ں کے سلسلے مسلسل نہ رکھ کسی سے لوگ اک خطا کے بدلے ساری وفائیں بھول جاتے ہیں
رہنے دے یہ کتاب تیرے کام کی نہیں
رہنے دے یہ کتاب تیرے کام کی نہیں اس میں لکھے ہوئے ہیں وفاؤں کے تذکرے
اس قدر سخت مزاجی نہیں اچھی جانان
اس قدر سخت مزاجی نہیں اچھی جانان ہم تیرے حسن سے بیزار بھی ہو سکتے ہے۔
*✨جو اتر جائے دل سے* *
Jo utar jae dil se 💔 Kya heera kya khaak 💔
قابل دید آنکھیں اور ان آنکھوں سے
قابل دید آنکھیں اور ان آنکھوں سے خود ہی پامال ہوئے خود ہی تماشا دیکھا
اتنا تو کسی نے چاہا بھی نہیں ہوگاں😔🌹
اتنا تو کسی نے چاہا بھی نہیں ہوگا🍁✨ جتنا میں نے صرف سوچا ہے تمہیں😔🌹
خوشبو سے ناراض ھے میری زندگی
خوشبو سے ناراض ھے میری زندگی، ✨ محبت کی محتاج ھے میری زندگی،❤️❤️ ھنس لیتا ھوں لوگوں کو ھنسانے کے لئے ورنہ درد کی کتاب ھے میری زندگی
رات دروازے پہ کتنی دستکوں کے نشان تھے
رات دروازے پہ کتنی دستکوں کے نشان تھے پھر وہی پاگل ہَوا تھی ، پھر مجھ سے دھوکہ ہوا
وہ بہت مختصر رہا مجھ میں
وہ بہت مختصر رہا مجھ میں آنکھ کھلنے سے، بند ہونے تک
کسی سے دل کوئی امید مت رکھ
کسی سے دل کوئی امید مت رکھ یہاں ہوتا نہیں کوئی کسی کا
تمہارے بعد یہ دکھ بھی تو سہنا پڑ رہا ہے
تمہارے بعد یہ دکھ بھی تو سہنا پڑ رہا ہے کسی کے ساتھ مجبوری میں رہنا پڑ رہا ہے
تیرا بچھڑنا آنکھوں سے عیاں ہوتا ہے
تیرا بچھڑنا آنکھوں سے عیاں ہوتا ہے درد جتنا بھی بڑھ جائے بے زباں ہوتا ہے
گلے ملتے ہیں
گلے ملتے ہیں جب کبھی دو بچھڑے ہوئے ساتھی ہم بے سہاروں کو بڑی تکلیف ہوتی ہے
مل جائیں جو تمہاری قربت
مل جائیں جو تمہاری قربت کے کچھ لمحے
مل جائیں جو تمہاری قربت کے کچھ لمحے باقی کی ساری زندگی میں خیرات کر دو❤️
اس نے توڑا میرا دل
اس نے توڑا میرا دل اس سے کوئی شکائیت نہیں یہ اس کی امانت تھی ، اسے اچھا لگا سو توڑ دیا
مناسب سمجھو تو صرف اتنا بتا دوں
مناسب سمجھو تو صرف اتنا بتا دو دل بے چین ہے کہیں تم اداس تو نہیں
Dil Uth Sa Gaya Hai
Dil Uth Sa Gaya Hai In Be Rang Logon Sy Na Wafa Karty Hen Na Riha Karty Hen
اکیلے رات بھر تڑپتا رہا
اکیلے رات بھر تڑپتا رہا مریض شام غم غالب نہ تم آئے ، نہ نیند آئی، نہ چین آیا ، نہ موت آئی